آپ کا حال آپ کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے آپ اپنی اچھی اور بری سوچ سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں

 آپ کا حال آپ کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے
آپ اپنی اچھی اور بری سوچ سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں


جب آپ اپنی مشکلات کا رونا رور ہے ہوتے ہیں یا مالی حالات کی تنگی کا ذکر کر رہے

ہوتے ہیں یا پھر اپنے تعلقات ، بیماری اور اسی طرح کے کسی بھی قسم کے مسائل کو زیر بحث

لاتے ہیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ ان عوامل کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں جو

آپ کو ہرگز ہرگز پسند نہیں ہیں۔ اس طرح جب آپ کسی بری یا افسوسناک خبر کی بات کرتے

ہیں یا کسی ایسے شخص کا تذکرہ کرتے ہیں جس نے آپ کوکوئی تکلیف پہنچائی ہوتی ہے یا کسی

مشکل میں ڈالا ہوتا ہے تو اس کا مطلب بھی یہی بنتا ہے کہ آپ ایسی شے کے بارے میں

گفتگو کر رہے ہیں جسے آپ پسند نہیں کرتے ۔

اسی طرح جب آپ گزرے ہوئے ناخوشگوار دنوں کا تذکرہ چھیڑتے ہیں کہ آپ

کسی جگہ پہنچنے میں لیٹ ہوگئے تھے ، ٹریفک میں پھنس گئے تھے، بس چھوٹ گئی تھی ، کوئی

اپوائنٹ منٹ مس ہوگئی تھی یا کوئی اور اس قسم کا حادثہ آپ کے ساتھ پیش آیا تھا تو اس نوع کی

تمام گفتگو کا مطلب ایک ہی ہے کہ آپ ان عوامل کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں جن کو

آپ درحقیقت نا پسند کرتے ہیں۔ اگر چہ اس امر میں کوئی شک نہیں کہ اس قسم کے واقعات

اکثر و بیشتر نہ صرف یہ کہ پیش آتے رہتے ہیں بلکہ یہ ہماری روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہوتے

ہیں۔ یہ ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی ہیں جن کو قطعی طور پر نظرانداز کر دینا چاہیے لیکن اگر

آپ ان معمولی معمولی باتوں کو لے کر بیٹھ جائیں گے تو آپ کی زندگی نہایت اجیرن ہو

جاۓ گی۔

اس کے برعکس آپ کو اپنی زندگی کے گزرے خوشگوار دنوں کے بارے میں گفتگو کرنی

چاہیے، اپنی اچھی صحت کے بارے میں گفتگو کریں، اپنی زندگی کے یادگار دنوں کا تذکرہ

خوشیوں کے بارے میں گفتگو کریں۔ الغرض صرف ان چیزوں کے بارے میں سوچیں یا

کریں، اپنے کاروبار میں ہونے والے منافع کے بارے میں 

گفتگو کریں جو آپ کو پسند ہیں، کیونکہ یہ گفتگو مثبت ہے اور اس سے آپ کی زندگی میں

مثبت تبدیلی آۓ گی۔

لیکن اس کے برعکس اگر آپ بے سوچے سمجھے منفی عوامل کے بارے میں ہی سوچتے

رہیں گے یا ان پر بحث کرتے رہیں گے تو یقین کریں کہ آپ خود کو منفیت کے دائرے میں

اسی طرح قید کر لیں گے جس طرح ایک طوطا پنجرے میں قید ہوتا ہے۔لہذا جب بھی آپ

اپنی گفتگو میں کسی منفی یا نا خوشگوار واقعے یا حادثے کا اضافہ کر یں گے تو اس کا مطلب ہوگا کہ

آپ نے اپنے پنجرے کی سلاخوں میں ایک اور سلاخ کا اضافہ کر کے اسے مزید مضبوط کرلیا

ہے۔ جوں جوں آپ ایسا کرتے جائیں گے اپنے آپ کو مشکلات کے بھنور میں پھنساتے

چلے جائیں گے اور پھر ایک دن ایسا آۓ گا کہ آپ کا اس منفیت کے پنجرے سے نکلنا

محال ہو جائے گا اور آپ مایوس ہو جائیں گے ۔

آپ اپنے اردگر دنظر دوڑائیں اور دیکھیں کہ جولوگ خوشگوار زندگی بسر کر رہے ہیں یہ

وہ لوگ ہیں جوان چیزوں کے بارے میں زیادہ گفتگو کرنا پسند کرتے ہیں جن کو وہ اچھا سمجھتے

ہیں۔ ایسا کرنے سے ان کی زندگیوں میں ایک خوشگوار اور مثبت تبدیلی رونما ہو جاتی ہے جو

ان کی زندگی کو نہایت پرسکون اور شاندار بنا دیتی ہے، جس کے سبب وہ ایسے آزاد ہو جاتے

ہیں جیسے آسمان میں اڑتے ہوئے پرندے ہوتے ہیں۔ اگر آپ بھی ایسے ہی غموں سے

آزاد اور پرسکون زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی سوچوں کے گردمنفیت

کے حصار کی سلاخوں کو ایک ایک کر کے توڑنا شروع کر دیں اور صرف اور صرف مثبت

سوچیں، مثبت گفتگو کریں اور ان چیزوں کے بارے میں گفتگو کریں جو آپ کی نہایت

پسندیدہ ہوں۔

” جب آپ سچائی کو اپنائیں گے تو یہ آپ کو تمام مصائب سے نجات

دلا دے گی ۔

(حضرت عیسی علیہ السلام )

دنیا میں کوئی بھی کام ایسا نہیں ہے جو محبت کی طاقت‘‘ کے لیے ناممکن ہو۔ 

قطع نظر 

اس کے کہ آپ کون ہیں اور کس مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، محبت کی طاقت

آپ کی تمام پریشانیوں کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

میں ایک ایسی خاتون کو بھی جانتی ہوں جس نے محبت کی طاقت کے ذریعے اپنی

تمام پریشانیوں کو شکست سے دوچار کر دیا تھا۔ اس کی شادی ایک ایسے شخص سے ہوئی تھی جو

نہایت ظالم تھا۔ 20 سال تک وہ ظالم شخص اس خاتون پر نہ صرف ظلم و تشدد کرتا رہا بلکہ ایک

دن اسے انتہائی غربت اور بے چارگی کے عالم میں تنہا چھوڑ کر چلا گیا۔ اس نے اپنے بچوں

کی پرورش نہایت نا گفتہ بہ صورتحال میں رہ کر کی۔ اس نے تمام مشکلات و مصائب کو نہ

صرف ہنسی خوشی سہہ لیا بلکہ اس نے رنج ، غصہ اور شکوہ شکایت کو بھی اپنے قریب بھی نہیں

پھٹکنے دیا۔

اس نے اپنے سابق شوہر کے بارے میں بھی کبھی شکوہ شکایت نہیں کیا۔ اس کے

بجائے وہ ہمیشہ مثبت گفتگو کرتی اور اپنے روشن مستقبل کے خواب اپنی آنکھوں میں سجاۓ

رکھتی۔ وہ اپنے ہونے والے نئے شوہر سے متعلق خواب دیکھنے کے ساتھ ساتھ یورپ کے

سہانے سفر کے بارے میں بھی خواب بنتی رہی، حالانکہ یورپ کا سفر کرنے کے لیے فی

الوقت اس کے پاس کوئی پیسے نہیں تھے۔ بالآخر ایک دن آیا کہ اسے اپنے خوابوں کا ایک نیا

شہزادہ بھی مل گیا اور اس کا یورپ کے سفر کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوگیا۔ اس کا دوسرا شوہر

چونکہ اسپین سے تعلق رکھتا تھا ، لہذا وہ اس کے ساتھ اسپین چلی گئی جہاں وہ آج کل ہنسی خوشی

اپنی زندگی بسر کر رہی ہے۔

اس خاتون کی کہانی میں آپ اس امر کو بغور ملاحظہ فرمائیں کہ اس نے ان منفی عوامل

کے بارے میں کبھی گفتگو کرنا پسند نہیں کیا جن کو وہ ناپسند کرتی تھی، بلکہ اس کے برعکس اس

نے ہمیشہ ان معاملات پر گفتگو کی جو اس کے پسندیدہ ہوتے تھے۔ جس کا نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ

اس کی تمام مشکلات ایک دن کافور ہوگئیں اور اس نے پھر سے اپنی خواہش کے مطابق ایک

خوشگوار زندگی گزارنا شروع کر دی۔

اس طرح آپ بھی اپنی زندگی کو مثبت و تعمیری سوچوں اور خیالات کے ذریعے 

به آسانی تبدیل کر سکتے ہیں، کیونکہ آپ کے اندر بھی اللہ رب العزت نے مثبت اور تعمیری

عوامل کے بارے میں سوچنے اور گفتگو کرنے کی لامحدود صلاحیت رکھی ہے۔ لہذا آپ اپنی

اس لامحدود صلاحیت کے ذریعے اپنی زندگی میں وہ تمام خوشیاں لا سکتے ہیں جن کی آپ کمی

محسوس کرتے ہیں۔ ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ آپ اپنی سوچوں اور خیالات کو مثبت

اورتعمیری بنالیں، کیونکہ انہی خیالات اور سوچوں نے عملی روپ دھار کر آپ کی زندگی پر

اثر انداز ہونا ہوتا ہے۔ میں بار بار آپ کو یاد کرا رہی ہوں کہ قانون کشش آپ کے خیالات و

جذبات کو ہی عملی روپ دے کر آپ کی طرف لوٹا تا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی

زندگی میں سب اچھار ہے تو پھر آپ کو بھی ہمیشہ اچھا اور مثبت سوچنا پڑے گا۔

’’آفاقی اصولوں کی تکمیل و تعمیل کا دوسرا نام پیار ہے ۔‘‘

( حواری حضرت عیسی علیہ السلام : سینٹ پال)


تبصرے