حدیثِ مبارکہ||ََالدُّعَاءُ مُخُّ الِْعبَادَةِ
حدیثِ مبارکہ تشریح
تمام عبادات کا مقصد یہ ہے کہ انسان میں عاجزی آ جائے اور یہ بات دعا میں بدرجہ اتم حاصل
ہوتی ہے ۔ اسی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دعا عبادت کا مغز ہے۔ یہاں پر عبادت سے مراد دعا ہے آپ ﷺ
نے بھی فرمایا کہ اللہ سے مانگا کرو۔ جو شخص اللہ سے نہیں مانگتا اللہ اس سے ناراض ہوتا ہے .. دعا
قبول ہونے کے لئے ایک شرط یہ ہے کہ آدمی حرام مال و غزا سے بچتا رہے۔
نوٹ
آج اگر ہم اپنے گریبان میں جھانکیں تو پتہ چلتا ہے کہ ہمارے اوپر جو مصیبتیں اور مصائب ہیں ان کا سبب دعاؤں کی کمی بھی ہے ۔ ہم اللہ تعالیٰ سے مانگنے کی بجائے دوسرے لوگوں پر بھروسہ زیادہ کرتے ہیں تبھی ہم مسائل میں الجھے رہتے ہیں۔ہم اگر سچے دل سے رب کو پکاریں تو پروردگار ہمارے ہاتھ خالی نہیں لوٹائے گا بلکہ ہماری مراد پوری کرے گا۔ہمیں چاہیے کہ ایک وقت متعین کریں تنہائی میں بیٹھ کر رب کو یاد کریں اور اپنے کام پورے کروائیں۔رب کے دینے میں کمی نہیں ہوتی بلکے ہمارے مانگنے میں کمی ہے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں